امریکہ کی اولمپک کمیٹی نے اپنے چار تیراکوں کی جانب سے کی جانے والی غلط بیانی پر معافی مانگی ہے کہ انھیں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیور میں گن پوائنٹ پر لوٹا گیا تھا۔
جمعے کو برازیل میں پولیس کی جانب سے تفتیش کا سامنا کرنے والے دو امریکی تیراک گونر بنٹز اور جیک کونگر ریو ڈی جنیرو سے روانہ ہوئے۔
خیال رہے کہ یہ دونوں تیراک بدھ کو برازیل چھوڑ کر جا رہے تھے تاہم اتوار کو ایک پیٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں انھیں جہاز سے اتار لیا گیا تھا۔
اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ ریو ڈی جنیرو میں اولمپکس مقابلوں میں شرکت کرنے والے چار امریکی تیراکوں کے ساتھ ڈکیتی کی واردات پیش نہیں آئی تھی اور
انھوں نے پولیس سے غلط بیانی کی تھی۔
امریکہ کی اولمپک کمیٹینے اپنے بیان میں تیراکوں کے رویے کو ناقابلِ قبول کہا ہے۔
جمعرات کو پولیس سربراہ فرنینڈو ویلوسو نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کھلاڑیوں میں سے ایک یا ایک سے زیادہ افراد نے ایک پیٹرول سٹیشن پر توڑ پھوڑ کی تھی اور بعد میں اس نقصان کے ازالے کے طور پر رقم ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح گارڈ کی مداخلت پر امریکیوں نے رقم ادا کی اور چلے گئے۔
فرنینڈو ویلوسو کا کہنا تھا کہ جب ایک تیراک نے تذبذب کا مظاہرہ کیا تو ایک گارڈ نے اس پر بندوق تان لی تھی۔
پیٹرول پمپ پر تکرار کے دوران پولیس کو بھی بلا لیا گیا تھا تاہم پولیس کے وہاں پہنچنے سے قبل تیراک وہاں سے جاچکے تھے۔